ملک کو دہشت گردی سے محفوظ بنانےاور دہشت گردوں کے باہمی رابطوں میں روکاوٹ ڈالنے کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی نے موبائیل سم کے بعداب انٹرنیٹ کنکشن بھی بائیومیٹرک ویریفکیشن سسٹم کے تحت جاری کرنے کی پالیسی کا اطلاق کر دیاہے۔ یکم دسمبر 2015ء ڈبلیو ایل ایل کنکشنزکا اجرا بھی بائیو میٹرک تصدیق کے بعد کیا جارہا ہے۔جبکہ پہلے سے انٹرنیٹ کنکشن حاصل کرنے والے صارفین کو آئندہ برس 29 فروری تک بائیومیٹرک تصدیق کرانا ہوں گی۔ بصورت دیگران کے کنکشنزبند کر دیے جائیں گے۔
پاکستان ٹیلی کیمونیکشن اتھارٹی کے ذرائع کے مطابق اس منصوبے کے پہلےمرحلے میں وائر لوکل لوپ کو 30 نومبر2015ء تک اپنے تمام کسٹمرسروس سنٹرز میں بائیومیٹرک ویری فکیشن سسٹم نصب کرنا تھا۔اور یکم دسمبر 2015ء سے اس سسٹم کے تحت نئے کنکشنزکا اجرا کیا جانا تھا۔ ذرائع کے مطابق تمام متعلقہ کمپنیوں نے پی ٹی اے کے احکامات کئ مطابق اپنا کام30 نومبر کو مکمل کر لیا،جس کےبعد یکم دسمبر سے تمام لوکل لوپ کنکشنز مثلا وی فون،ای وی او ونگل ڈونگلز وغیرہ بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے تصدیق کے بعدجاری کئے
جارہے ہیں۔
چار آپریٹرز پی ٹی سی ایل،وائی ٹرائب،کیوب اور وطین نے اپنے کسٹمرسروس
سینٹرز پر بائیومیٹرک ویریفکیشن سسٹم نصب کر لیا ہے۔
پی ٹی اے ذرائع کے مطابق مقررہ مدت کے دوران بی وی ایس پرنئے کنکشن کے اجرا کے باوجود پی ٹی اے کی ٹیمیں ملک بھر کے مختلف کسٹمرز سروسز سنٹرز پر چھاپے مار کراس سارے عمل کی سختی سے نگرانی بھی کر رہی ہیں، تاکہ قانون اور احکامات کی کہیں خلافورزی نہ ہو یا یا کوئی غلط طریقہ کار اختیار نہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ پاکستان ٹیلی کمینونیکیشن اتھارٹی نے ملک کو دہشت گردی کے عفریت سے بچانے اور دہشت گردوں کے نیٹورک توڑنے کی غرض سے موبائیل فون سمز کی بایئو میٹرک تصدیق کاسسٹم 2014ء میں متعارف کروایا تھا۔
تاکہ معلوم ہو سکے کہ دہشت گردی مین استعمال ہو نے والی موبائیل سم کس کے نام پر ہے۔
یہ سسٹم بہت کامیاب رہا اور موبائیلز کمپنیوں کو لاکھوں موبائیل سمز تصدیق نہ ہونے کی وجہ سےبند کرنا پڑیں۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی اور سیکیورٹی کے ادارے گزشتہ کچھ عرصے سے نشان دہی کر رہے تھے کہ دہشت گرد اب باہمی رابطوں کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال کر رہے ہین لہذا اب بائیو میٹرک ویری فکیشن سسٹم کی فراہمی اور پہلے سے جاری کنکشنز کی تصدیق اسی سلسلے کی کڑیہے تاکہ دہشت گردوں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کی جانب سے ان کنکشنز کااستعمال روکا جا سکے۔
پی ٹی اے کے مطابق دوسرے مرحلے میں تمامڈبلیو ایل ایل فرنچایز اور ریٹیلرز پر بھی 31 دسمبر 2015ء تک بائیومیٹرک ویری فکیشن سسٹم نصب ہو جائے گا ۔ جبکہ تیسرے اور آخری مرحلےمیں انٹرنیٹ کے تمام موجودہ کنکشنز کی 29فروری2016ء تک بائیومیٹرک ویری فکیشن سسٹم کےذریعے تصدیق کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ پی ٹی اے ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں میڈیاکے ذریعے عوام کو آگاہ کیا جائےگااور خصوصی تشہیری مہم چلائی جائیگی۔ جن کنکشنز کی تصدیق مقررہ مدت کے اندر نہیں ہو گی ان کع حتمی مرحلےکے بعد بندکر دیا جائے گا۔
ہم آپ کے بحد مشکور ہیں کے آپ نے ہمارا بلاگ وزٹ کیا۔۔۔۔ عدنان عمر
جارہے ہیں۔
چار آپریٹرز پی ٹی سی ایل،وائی ٹرائب،کیوب اور وطین نے اپنے کسٹمرسروس
سینٹرز پر بائیومیٹرک ویریفکیشن سسٹم نصب کر لیا ہے۔
پی ٹی اے ذرائع کے مطابق مقررہ مدت کے دوران بی وی ایس پرنئے کنکشن کے اجرا کے باوجود پی ٹی اے کی ٹیمیں ملک بھر کے مختلف کسٹمرز سروسز سنٹرز پر چھاپے مار کراس سارے عمل کی سختی سے نگرانی بھی کر رہی ہیں، تاکہ قانون اور احکامات کی کہیں خلافورزی نہ ہو یا یا کوئی غلط طریقہ کار اختیار نہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ پاکستان ٹیلی کمینونیکیشن اتھارٹی نے ملک کو دہشت گردی کے عفریت سے بچانے اور دہشت گردوں کے نیٹورک توڑنے کی غرض سے موبائیل فون سمز کی بایئو میٹرک تصدیق کاسسٹم 2014ء میں متعارف کروایا تھا۔
تاکہ معلوم ہو سکے کہ دہشت گردی مین استعمال ہو نے والی موبائیل سم کس کے نام پر ہے۔
یہ سسٹم بہت کامیاب رہا اور موبائیلز کمپنیوں کو لاکھوں موبائیل سمز تصدیق نہ ہونے کی وجہ سےبند کرنا پڑیں۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی اور سیکیورٹی کے ادارے گزشتہ کچھ عرصے سے نشان دہی کر رہے تھے کہ دہشت گرد اب باہمی رابطوں کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال کر رہے ہین لہذا اب بائیو میٹرک ویری فکیشن سسٹم کی فراہمی اور پہلے سے جاری کنکشنز کی تصدیق اسی سلسلے کی کڑیہے تاکہ دہشت گردوں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کی جانب سے ان کنکشنز کااستعمال روکا جا سکے۔
پی ٹی اے کے مطابق دوسرے مرحلے میں تمامڈبلیو ایل ایل فرنچایز اور ریٹیلرز پر بھی 31 دسمبر 2015ء تک بائیومیٹرک ویری فکیشن سسٹم نصب ہو جائے گا ۔ جبکہ تیسرے اور آخری مرحلےمیں انٹرنیٹ کے تمام موجودہ کنکشنز کی 29فروری2016ء تک بائیومیٹرک ویری فکیشن سسٹم کےذریعے تصدیق کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ پی ٹی اے ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں میڈیاکے ذریعے عوام کو آگاہ کیا جائےگااور خصوصی تشہیری مہم چلائی جائیگی۔ جن کنکشنز کی تصدیق مقررہ مدت کے اندر نہیں ہو گی ان کع حتمی مرحلےکے بعد بندکر دیا جائے گا۔
ہم آپ کے بحد مشکور ہیں کے آپ نے ہمارا بلاگ وزٹ کیا۔۔۔۔ عدنان عمر
0 comments:
Post a Comment